hypnosis and hypnotize in urdu 3

لفظ ہپنا ٹزم مغرب والوں کی ایجاد ہے ہپنا ٹزم کے لفظی معنی غنودگی کے ہیں یعنی نیند جیسی حالت کیونکہ جب کسی کو ہپنا ٹائز کیا جاتا ہے تو اس شخص پر مصنوعی نیند طاری کر کے اپنے پیغام کو اس شخص کے دل و دماغ تک پہنچایا جاتا ہے جس شخص کو ہپنا ٹائز کیا جاتا ہے وہ شخص ہپناٹسٹ کے پیغام کے مطابق عمل کرنے پر مجبور ہوتا ہے...


ہپنا ٹائز شدہ شخص کو جو بھی پیغام غنودگی کی حالت میں دیا جاتا ہے عام حالت میں آکر ہپنا ٹائز شدہ شخص نے جو پیغام دورانِ غنودگی حاصل کیا ہو اس پر عمل کرنے کی کوشش کرتا ہے یہ پیغام کسی بھی نوعیت کا ہو ہپنا ٹائز شدہ شخص ہپناٹسٹ کے پیغام پر ہر صورت عمل کرے گا اور مزے کی بات یہ کہ ہپنا ٹائز شدہ شخص کو بالکل بھی احساس نہیں ہوتا کہ وہ کیونکر یہ کام کر رہا ہے۔ اس علم سے انسان اپنی اور دوسروں کی اصلاح بھی کر سکتا ہے بےشمار بیماریوں کا علاج بھی ہپنا ٹائز سے ممکن ہے...

مغرب والوں نے اس علم پر بہت کام کیا اور وہاں تو ہپنا ٹزم سیکھنے کے باقاعدہ ادارے بنے ہوئے ہیں اور مغرب والے اس علم پر اعتماد بھی کرتے ہیں بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ یہ علم مغرب والوں نے ایجاد کیا مگر میرے نزدیک ہپنا ٹزم اسلامی روحانی تعلیمات کے تناور درخت مراقبہ کی ایک ادنیٰ سی شاخ ہیں مغرب والوں نے صرف اس کو مذہب سے الگ کر کے ایک سائنسی رنگ دیا ہے...

مگر میں مذہب اور ہپنا ٹزم کو ساتھ ساتھ رکھوں گا تاکہ اس علم کو سیکھنے والا قاری مخصوص طریقے سے اسم الحسنیٰ کا ورد کرتا رہے تاکہ اس طریقے سے دنیاوی کامیابی کے ساتھ ساتھ آخرت بھی سنور جائے اور دل و دماغ بھی پر سکون رہے...

No comments:

Post a Comment