اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے ترجمہ: بےشک دلوں کا اطمینان اللہ کے ذکر میں ہے۔
ہپنا ٹزم سیکھنے کے لیے دلی اطمینان اور ذہنی سکون کی اشد ضرورت ہوتی ہے جو اللہ تعالیٰ کے ذکر سے حاصل کیا جا سکتا ہے ہپنا ٹزم سیکھنے کی بنیاد تین چیزوں پر ہے۔
اول: قوتِ ارادی
دوئم: قوتِ خیال
سوئم: قوتِ تصور
اگر کوئی بھی انسان ان تین چیزوں پر تصرف حاصل کر لے تو اس انسان سے ایسے ایسے محیرا لعقول واقعات رونما ہوتے ہیں کہ دیکھنے والا انگشت بدنداں رہ جاتا ہے اس کے برعکس اگر کسی انسان میں ان تین چیزوں کا فقدان ہے تو ایسا شخص ماورائی علوم تو ایک طرف بلکہ عملی زندگی میں بھی کوئی خاص کامیابی حاصل نہیں کر پاتا۔
قوتِ رادی قوتِ خیال قوتِ تصور کیا ہے اور یہ قوتیں کیسے اور کس طرح حاصل کی جا سکتی ہیں اور انسان اپنی اندرونی طاقتوں کو کیسے بروئے کار لاسکتا ہے اور ان سے کن کن کاموں میں اور کیسے مدد لی جا سکتی ہے۔
ہپنا ٹزم سیکھنے کے لیے دلی اطمینان اور ذہنی سکون کی اشد ضرورت ہوتی ہے جو اللہ تعالیٰ کے ذکر سے حاصل کیا جا سکتا ہے ہپنا ٹزم سیکھنے کی بنیاد تین چیزوں پر ہے۔
اول: قوتِ ارادی
دوئم: قوتِ خیال
سوئم: قوتِ تصور
اگر کوئی بھی انسان ان تین چیزوں پر تصرف حاصل کر لے تو اس انسان سے ایسے ایسے محیرا لعقول واقعات رونما ہوتے ہیں کہ دیکھنے والا انگشت بدنداں رہ جاتا ہے اس کے برعکس اگر کسی انسان میں ان تین چیزوں کا فقدان ہے تو ایسا شخص ماورائی علوم تو ایک طرف بلکہ عملی زندگی میں بھی کوئی خاص کامیابی حاصل نہیں کر پاتا۔
قوتِ رادی قوتِ خیال قوتِ تصور کیا ہے اور یہ قوتیں کیسے اور کس طرح حاصل کی جا سکتی ہیں اور انسان اپنی اندرونی طاقتوں کو کیسے بروئے کار لاسکتا ہے اور ان سے کن کن کاموں میں اور کیسے مدد لی جا سکتی ہے۔
No comments:
Post a Comment